Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Prenting middle childhood (6 to 12 years


  اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اج کا جو موضوع ہے اچھے سات سال سے لے کے کوئی تقریبا 12 ساڑھے 12 13 سال کی عمر تک کے بچوں کے جو تعلیم تربیت پرورش کے معاملات ہیں یہ ایک بہت بڑا موضوع ہے اور سکتی میں چند گزارشات رکھوں گا بات یہ ہے کہ اگر بچوں کی تعلیم و تربیت کا ایک واضح خاکہ اور ایک واضح تصور ہمارے پاس نہ ہو تو ہم اپنی زندگی میں بچوں کو مصروف تو کر دیتے ہیں بہت سے بچے سکول جا رہے ہوتے ہیں اور والدین کے اطمینان کے لیے یہ بات کافی ہوتی ہے کہ ان کا اسکول ان سے خوش ہے وقت پہ اسکول پہنچ جاتے ہیں اور ہوم ورک ہو جاتا ہے اور امتحانات میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت سے والدین یہ سمجھتے ہیں کہ شاید انہوں نے بچوں کی تعلیم و تربیت کی جو ذمہ داری تھی وہ پوری کر دی ہے تو اس میں سب سے پہلے یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر اپ کے بچے کے اچھے نمبر ا رہے ہیں اور وہ بڑی کم عمر میں بہت ساری کلاسز پڑھ لی ہیں اور وہ بہت کم ایج میں میٹرک یا او لیول تک پہنچ گیا ہے یہ اس کی علامت نہیں ہے کہ یہ کوئی بہت اچھی تعلیم و تربیت اس چیز سے جڑی ہوئی نہیں ہے ہاں یہ بھی ایک اپنی جگہ مطلب ایک کامیابی ہے ٹھیک ہے اس کو یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہاں اس نے تعلیمی معاملات میں یا اسکول کی جو پڑھائی ہے اس میں اس نے اچھا کام کر لیا ماشاءاللہ بہت اچھا ہے اس میں بھی اپ نے محنت کی ہے یا بچے نے محنت کی ہے لیکن ہمیں پیرنٹنگ کا اور تعلیم و تربیہ کا ایک جامع اور مجموعی جسے ہم ہولسٹک کہتے ہیں ایسا تصور ہمارے پاس ہونا ضروری ہے کہ اچھی تعلیم و تربیت کا مطلب یہ نہیں نمبر زیادہ لے ائیں یا اچھے نمبروں سے پاس ہو جائیں یہ اچھی تعلیم و تربیت اس کو اس سطح پہ نہیں لیا جا سکتا ٹھیک ہے تو اب یہ کیا ہے اچھی تعلیم و تربیت تو تھوڑا سا ہم اس کو دیکھ لیتے ہیں کم از کم تین اہم چیزیں ہیں جس کو اچھی تعلیم و تربیت میں ہمیں پیش نظر رکھنا چاہیے پہلی بات یہ ہے کہ اس بچے کا اپنے اوپر یقین اور اللہ کے اوپر یقین پیدا ہو اور ایسا یقین پیدا ہو کہ نا امید ہونا اس کے لیے دشوار ہو جائے دوسروں سے معروف ہونا اس کے لیے دشوار ہو جائے اپنے اپ کو کم اہم سمجھنا کمتر سمجھنا یہ بھی اس کے لیے کوئی اسان کام نہ رہے اور کچھ کرنے کی امنگ اس کے اندر پیدا ہو اپنے اپ کو سنبھالنے اور اپنے اپ کو کسی بڑے کوس کے لیے کھپانے کی ایک خواہش پیدا ہو اس پوری چیز کو یعنی ہم اپنے اپ کو اہم سمجھیں اس کو میں کہتا ہوں کانفیڈنس جائز بنیادوں پہ اہم سمجھیں دوسرے کو غیر اہم سمجھے بغیر اپنے اپ کو اہم سمجھے فیوچر میں سب سے بڑی کوالیفیکیشن جو اپ کے بچے کو چاہیے اس کا نام ہے کانفیڈنس اور جس کانفیڈنس کی ہم بات کر رہے ہیں وہ اپنے اوپر یقین اور اللہ کے اوپر یقین ان دونوں اینڈز کو یا ان دونوں پہلوؤں سے اس کو اس کا احاطہ کرتی ہے دوسری بات یہ ہے کہ ہر بچہ اپنے اندر چھپے ہوئے خزانوں کو تلاش کریں اس کو اس بات کا یقین ہو کہ اس کے اندر بہت سے پوٹینشلز ہیں بہت سی امکانی صلاحیتیں ہیں اس کے اندر ایک بہت بڑی کوالٹی جو ہے وہ اس کا کرییٹو پوٹینشل ہے وہ اپنی کریٹیوٹی کو بروئے کار لا سکے وہ صلاحیتوں کا ایک ایک دریا بہتا ہوا دیکھ سکے ان سے کام لے سکے اس کو ہم کہتے ہیں کہ بچے کے کرییٹو پوٹینشلز پہ کام مطلب ان کو گرو ہونے دیا جائے تو ان کو نرچر کیا جائے تیسرا ایک بہت اہم کام یہ ہے کہ یہ بچہ اپنے سچ کے ساتھ کمنٹ کے تمام تقاضے نبھا سکے یعنی جذبات کو یہ ٹھیک سمجھتا ہے اس میں یہ کھڑا رہ سکے یعنی جذبات کو یہ ٹھیک سمجھتا ہے اس کے لیے سٹرگل کر سکے اس کے لیے بڑے سے بڑی قربانی پیش کرسکے ایک بلند کریکٹر کی صفات ہے یہ اس کے اندر پیدا ہوں اگر ہمارے پاس پیرنٹنگ کا کوئی بڑا وژن نہیں ہوگا تو ہوتا یہ ہے کہ بہت سے لوگ اس بات پہ مطمئن ہو جاتے ہیں کہ ان کے بچے جو ہیں وہ اچھے کالج میں داخلہ ہو گیا اچھے نمبر اتے رہے اچھے گریڈز اگئے اچھی اسکول میں چلے گئے تو اچھا اسکول یا اچھے گریڈز یا اچھے نمبر یا اچھے کالج میں داخلہ لینا یہ پیرنٹنگ کا کوئی بڑا گول نہیں ہے بلکہ پرنٹنگ کا بڑا گول یہ ہے کہ ہم کانفیڈنس کرییٹیوٹی اور کریکٹر اس کو ڈیویلپ کرنے ٹھیک ہے اور بچے کو اپنے اوپر ڈیپینڈنٹ نہ ہونے دیں لیکن اپنے ساتھ ایک غیر معمولی ریلیشن شپ ڈیویلپ کریں وہ ہمارے ساتھ رہنا چاہے جتنا بھی قابل ہو جائے وہ ہمارے مشورے اور ہماری دعا ہم سے لینا چاہے اس کے اندر یہ صلاحیت ہو کہ وہ بڑے سے بڑا پرابلم انڈیپینڈنٹلی ہینڈل کر سکے لیکن ہمارے مشورے کے بغیر کرنا نہ چاہے یہ اس کی اٹیچمنٹ ہو یہ تعلق کی کوالٹی ہو اپ کی دعاؤں میں رہے اپ کے مشورے کو اہم سمجھے لیکن اس کا اپنا ایک ا تھاٹ پراسس بھی ہو اس کا اپنا ایک انٹلیکچول لیول بھی ہو اس کا اپنا کریکٹر ہو اس کا اپنا ایک کانفیڈنس ہو زندگی کیوں ملی ہے اس میں کرنا کیا ہے یہ اس کو کلیئر ہو تو یہ تو اب تک جو میں نے بات کی یہ تھوڑا سا میں نے کنسپچول بات کی کہ پیرنٹنگ کا یا ایک میننگ فل تعلیم کا اور تربیت کا ہمارے سامنے کوئی بڑا تصور کیا ہونا چاہیے وہ میں نے بس یہاں رکھا اب یہ کام کیسے کیا جائے اس کے اوپر بھی ہم دیکھ لیتے ہیں کم از کم تین چیزوں کی ضرورت ہے اس کام کو کرنے کے لیے ا یعنی بالکل اگر بہت ہی بیسک سی چیزوں کو دیکھا جائے نا تو پہلا تو یہ ہے کہ اپ اپنی لائف پہ اپنے معاملات پہ ریفلیکٹ کرنا شروع کریں اپ سوچیں کہ ایسی پیرنٹنگ کے لیے ہماری لائف کو کیسا ہونا چاہیے ریفلیکٹ کریں دوسرا کام یہ ہے کہ وقت نکالیں اپ کو وقت دینا ہوگا بہت سے لوگوں کی خدمات لینا وہ ایک الگ بات ہے لیکن اپ کا اپنا ٹائم جس طرح اس میں انوالو ہونا چاہیے اپ کو وہ اپ نے دیکھنا ہوگا اپ نے اس اس کام کو اؤٹ سورس کرنے والی ہے جو مینٹیلٹی ہے اس سے اپنے اپ کو بچانا ہوگا اور خود اپنے اپ کو انوالو کرنا ہوگا بچوں کی تعلیم و تربیت اور بچوں کی پرورش کے معاملے میں اپنے اپ کو اپنا وقت دینا ہوگا یہ بات میں فادرز کے لیے بھی کہہ رہا ہوں اور مدرز کے لیے بھی کہہ رہا ہوں اور تیسری چیز یہ ہے کہ اپنے گھر میں دونوں پیرنٹس اگر بچے کے حیات ہیں بچے کی زندگی میں موجود ہیں تو بڑی اہم بات یہ ہے کہ میاں اور بیوی کا اپس میں ایک بہت اچھی انڈرسٹینڈنگ اور اپنی ایک ذہنی ہم اہنگی جسے ہم کہتے ہیں اور ایک رسپیکٹ والا تعلق اور ایک بہت ہی اعتماد والا تعلق یہ پیدا کرنا ہوگا ہم بچوں کی پرورش میں کیا نہیں چاہتے اور کیا چاہتے ہیں ہیں ہم کسے کامیابی کہتے ہیں کسے ناکامی سمجھتے ہیں اس پر دونوں پیرنٹس کے درمیان اتفاق اور کنسنسس ہونا چاہیے اگر ایک پیرنٹ سمجھتا ہے کہ کامیابی تو زیادہ نمبر لانا ہے دوسرا پیرنٹ کہتا ہے نہیں کامیابی تو کوئی اور چیز ہوتی ہے تو بات نہیں بنے گی کچھ بنیادی معاملات پہ انڈرسٹینڈنگ دونوں کی ہو اور دونوں کو ایک دوسرے کے لیے بھی وقت نکالنا چاہیے تو اگر بچے کی زندگی میں دونوں والدین الحمدللہ حیات ہیں موجود ہیں تو کوشش کیجئے کہ یہ دونوں مل کے یعنی ایک وونس ان کے اندر پیدا ہو اور یہ دونوں مل کر بچوں کی تعلیم و تربیت کا معاملہ دیکھ رہا ہے اب تک میں نے جو بات کی کہ تعلیم و تربیت کا بڑا مقصد بڑا گول کیا ہے ہے پھر میں نے یہ بات کی کہ اس کو حاصل کرنا کرنے کے لیے تین بنیادی سے کام کیا ہے ریفلیکٹ کیجئے اپنی زندگی پر وقت نکالیے اپنی فیملی اپنے بچوں کے لیے اور اپنے شریکہ حیات کے ساتھ ایک بہت اچھی ذہنی ہم اہنگی پیدا کیجئے اللہ سے دعا بھی کیجئے اپنے مزاج پہ بھی غور کیجئے اپنے شریک حیات کو سمجھنے کی کوشش کیجئے اس کو گول بنا کے اس کو اچیو کرنے کی کوشش کیجئے یہ بڑا اہم کام ہے تو یہ تین چیزیں ہو گئی اب ہم بچوں کے لیے کیا کریں بچوں کے لیے میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ جو ایج گروپ ہے نا جس میں ابھی ہم بات کر رہے ہیں اس میں بس دیکھتے ہی دیکھتے وقت گزر جاتا ہے اور وہ کلاس ون میں تھے اور ابھی دیکھتے دیکھتے وہ کلاس نائنتھ کلاس نائنتھ بہت تیزی سے وہ یہ سات اٹھ سال بہت تیزی سے گزرتے ہیں اور کچھ کام ہیں جو اس میں ہونے ضروری ہیں اگر اس کا ہمیں اندازہ نہیں ہو جیسے میں نے ابھی یہ کہا نا کہ تین بڑے گولز ہیں اعتماد، تخلیقی صلاحیت، کردار یہ کیسے حاصل ہوگا بچوں کے لیے ایکسپیرینسز افر کریں کروں کہ کس طرح کے تجربات سے اپ چاہتے ہیں کہ اپ کا بچہ گزرے جو اس کے کانفیڈنس کو ڈیویلپ کرنے میں اس کی کرییٹیوٹی کو کرنے میں اس کے کریکٹر یا اس کے شعور کی نشو نما میں اس کی وہ تجربات کس طرح کے ہو سکتے ہیں کس طرح کے ایکسپیرینسز سے اپ چاہیں گے یا اپ سمجھتے ہیں کہ ان کو گزرنا چاہیے ا 12 سال کی عمر سے پہلے پہلے اپ کا بچہ کس طرح کے ایکسپیرینسز سے گزر جائے یہ ہے وہ سوال جس پہ اپ نے سوچنا ہے 

Post a Comment

0 Comments